ایسا محسوس کر رہا ہوں میں

ایسا محسوس کر رہا ہوں میں
جیسے اس شہر میں نیا ہوں میں


اپنی خوشبو سے خوف آتا ہے
کن ہواؤں میں گھر گیا ہوں میں


تیری کچھ اور بات ہے ورنہ
ساتھ اپنے بھی کم رہا ہوں میں


خال و خد پہ نہ اپنے غور کرو
مجھ سے روٹھو کہ آئنہ ہوں میں


اف یہ کیف فسانہ ہائے جنوں
لکھ رہا ہوں مٹا رہا ہوں میں


کوئی موسم ہو اب مجھے کیا فکر
برگ ہوں شاخ سے جدا ہوں میں


ہوں منورؔ برا تو میں لیکن
کون جانے کہ کیوں برا ہوں میں