اے ارض وطن ہم تجھے تعمیر کریں گے

اے ارض وطن ہم تجھے تعمیر کریں گے
ہم تیرا مقدر تری تقدیر لکھیں گے


ڈالی ہے کمند ہم نے ستاروں پہ ہمیشہ
ہم راہ ثریا کی بھی زنجیر کریں گے


خورشید وطن کو انہی ہاتھوں سے اجالا
ہم چاند ستاروں کو بھی تسخیر کریں گے


اقبال کے شاہین ہیں شہباز اسی کے
دیکھے ہوئے ہر خواب کی تعبیر بنیں گے


سمجھائیں گے اب ہم تمہیں مذہب کے معانی
ہم امن و اخوت تری جاگیر کریں گے


پرچم کے ستارے میں بھریں اپنی ضیائیں
ہم اپنے جنوں سے تجھے تنویر کریں گے


غمگین مناظر نہ خدا دیکھے دکھائے
ہم پیار محبت سے یہ تصویر بھریں گے


پھر فصل گل و لالہ سے مہکے گا چمن یہ
ہم نوک صبا سے تجھے تحریر کریں گے