اگرچہ عہد جنوں کی حکایتیں ہیں اور
اگرچہ عہد جنوں کی حکایتیں ہیں اور
زبان خلق پہ لیکن روایتیں ہیں اور
توجہات تو ہیں ان کی دوسری پر بھی
ہمارے حال پہ لیکن عنایتیں ہیں اور
یہی نہیں کہ اٹھائی نگاہ دیکھ لیا
کسی غریب کے دل کی رعایتیں ہیں اور
کہاں کا شکر کہاں کا سپاس اے حیرتؔ
یہاں تو چارہ گروں سے شکایتیں ہیں اور