آپ آئے تو دل کشی آئی
آپ آئے تو دل کشی آئی
لب پہ گلشن کے بھی ہنسی آئی
تم سے پہلے یہاں اندھیرا تھا
تم جو آئے تو روشنی آئی
ڈوب جاتیں حیات کی نبضیں
ان کے آنے سے زندگی آئی
سارے عالم کا بخت روشن ہے
میری قسمت میں تیرگی آئی
دیکھ کر مجھ کو آج کیوں اسلمؔ
زندگی روٹھ کر چلی آئی