آؤ اب ضبط آزمائیں ہم
آؤ اب ضبط آزمائیں ہم
ایک دوجے کو بھول جائیں ہم
کیوں نہ اک بار ایسا وصل کریں
جسم کو دور چھوڑ آئیں ہم
زندگی جب سفر ہے دو دن کا
کیوں نہ اک ہم سفر بنائیں ہم
ہم کو اپنی کوئی خبر ہی نہیں
خود کو کیسے تلاش لائیں ہم
بڑی مشکل سے ایک جان ملی
کیسے اس جان کو گنوائیں ہم
خود کشی کیوں نہ اس ادا سے کریں
اس کی آنکھوں میں ڈوب جائیں ہم
تم شکستہ بدن ہو کیوں کاشفؔ
اہل دنیا کو کیا بتائیں ہم