آج کا دن عجیب سا دن تھا
آج کا دن عجیب سا دن تھا
ایک سندر حبیب سا دن تھا
آسماں سے سروں کی بارش تھی
گویا اچھے نصیب سا دن تھا
رنگ جاگے تھے رات مہکی تھی
اور اتنا قریب سا دن تھا
برف ہی برف تھی نظاروں میں
گویا اپنے رقیب سا دن تھا
جانے کیا غم نہاں تھے خوشیوں میں
تھوڑا تھوڑا غریب سا دن تھا