آئنہ چٹخ جائے فیروز ناطق خسرو 07 ستمبر 2020 شیئر کریں آئنے کے چہرے سے جھانکتی ہوئی آنکھیں سوچتی ہوئی آنکھیں کھل کے کچھ نہیں کہتیں چپ بھی یہ نہیں رہتیں روبرو تم آئینہ آج اپنے رکھ لینا جو بھی دل میں ہے پنہاں صاف صاف کہہ دینا کل کو عین ممکن ہے موت اپنی مر جائے آئنہ چٹخ جائے