آئنہ چٹخ جائے

آئنے کے چہرے سے
جھانکتی ہوئی آنکھیں
سوچتی ہوئی آنکھیں
کھل کے کچھ نہیں کہتیں
چپ بھی یہ نہیں رہتیں


روبرو تم آئینہ
آج اپنے رکھ لینا
جو بھی دل میں ہے پنہاں
صاف صاف کہہ دینا
کل کو عین ممکن ہے
موت اپنی مر جائے
آئنہ چٹخ جائے