آئے کیا آپ کی پناہ میں ہم
آئے کیا آپ کی پناہ میں ہم
گھر میں محفوظ ہیں نہ راہ میں ہم
ہاں وہی طمطراق کا رشتہ
دیکھتے ہیں سر و کلاہ میں ہم
اور بھی مورد ثواب ہوئے
مبتلا جب سے ہیں گناہ میں ہم
مدعی تھے ہزار خوبی کے
پر نہ آئے کسی نگاہ میں ہم
علم سے مدرسے میں شوکتؔ دور
اور عرفاں سے خانقاہ میں ہم