زندگی وجہ مناجات نظر آتی ہے
زندگی وجہ مناجات نظر آتی ہے
موت مایوس کمالات نظر آتی ہے
مختصر تو نے جو دی ہے مجھے دو دن کی حیات
میرے کاسے میں یہ خیرات نظر آتی ہے
کیا کسی شمر نے پھر خیمے جلا ڈالے ہیں
سر کو کھولے ہوئے سادات نظر آتی ہے
کچھ مری بات کی تائید کیا کرتے ہیں
کچھ کو تو صرف خرافات نظر آتی ہے
اس کی ہر بات مجھے لگتی ہے اچھی لیکن
میں جو بولوں تو غلط بات نظر آتی ہے
اب کسی اور کو بھی سوچتے دل ڈرتا ہے
ہجر کی گزری ہوئی رات نظر آتی ہے