زمانے کی نظر سے دیکھتا ہوں میں کہاں ہوں
زمانے کی نظر سے دیکھتا ہوں میں کہاں ہوں
یہ تنہائی میں اکثر سوچتا ہوں میں کہاں ہوں
کہا اس نے مجھے اس کو محبت ہے کسی سے
میں اپنے آپ سے یہ پوچھتا ہوں میں کہاں ہوں
وہ مجھ سے روٹھ کر پھر ہو گیا نظروں سے اوجھل
میں اس لمحے سے اب تک ڈھونڈھتا ہوں میں کہاں ہوں
یہ وہ گاؤں ہے یا پھر شہر در آیا ہے اس میں
میں ہر اک شخص سے یہ پوچھتا ہوں میں کہاں ہوں
مسافر ہے یہاں سارے یہ دنیا اک سفر ہے
یہاں رکنا ہے کتنا جانتا ہوں میں کہاں ہوں