زخم دل میں دکھاتے دکھاتے تھکا
زخم دل میں دکھاتے دکھاتے تھکا
درد اپنا سناتے سناتے تھکا
دی توجہ کسی نے نہ میری طرف
میں توجہ دلاتے دلاتے تھکا
زخم بھرنے میں آیا نہیں آج تک
وقت مرہم لگاتے لگاتے تھکا
آپ آئے نہ آنے کا وعدہ کیا
آپ کو میں بلاتے بلاتے تھکا
تیز جھونکے ہوا کے بجھاتے گئے
میں تو شمعیں جلاتے جلاتے تھکا
تو بنائے تو راناؔ بنے بات کچھ
ورنہ میں تو بناتے بناتے تھکا