دیکھے ذرا کوئی کہ ہوں کیسا ملنگ میں

دیکھے ذرا کوئی کہ ہوں کیسا ملنگ میں
برسات میں چلا ہوں اڑانے پتنگ میں


حیران آپ ہی نہیں ہیں دیکھ کر مجھے
اپنا مزاج دیکھ کے خود بھی ہوں دنگ میں


کیا پوچھتے ہیں آپ مرے دل کی کیفیت
دن رات اپنے آپ سے لڑتا ہوں جنگ میں


میری تمام عمر تو مستی میں کٹ گئی
پیری میں خاک سیکھوں گا جینے کا ڈھنگ میں


اب تو بڑے دباؤ میں کٹتی ہے زندگی
راناؔ کبھی رہا ہوں بڑا ہی دبنگ میں