Rana Gannauri

رانا گنوری

رانا گنوری کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    کاٹا سفر تو ہم نے بڑی ہی لگن کے ساتھ

    کاٹا سفر تو ہم نے بڑی ہی لگن کے ساتھ منزل پہ جا کے بیٹھے تو بیٹھے تھکن کے ساتھ گو شہر اجنبی میں کوئی آشنا نہ تھا لیکن ملا جو شخص ملا اپنے پن کے ساتھ کوئی لباس قیمتی پہنے نہیں گیا جو بھی گیا گیا ہے وہ کورے کفن کے ساتھ عرفان ذات کی طرف کرتے نہیں رجوع ہم اور سارے کام ہیں کرتے جتن کے ...

    مزید پڑھیے

    زخم دل میں دکھاتے دکھاتے تھکا

    زخم دل میں دکھاتے دکھاتے تھکا درد اپنا سناتے سناتے تھکا دی توجہ کسی نے نہ میری طرف میں توجہ دلاتے دلاتے تھکا زخم بھرنے میں آیا نہیں آج تک وقت مرہم لگاتے لگاتے تھکا آپ آئے نہ آنے کا وعدہ کیا آپ کو میں بلاتے بلاتے تھکا تیز جھونکے ہوا کے بجھاتے گئے میں تو شمعیں جلاتے جلاتے ...

    مزید پڑھیے

    ایسی نگاہ لطف و کرم مجھ پہ کر کہ بس

    ایسی نگاہ لطف و کرم مجھ پہ کر کہ بس آنکھوں کی مے سے جام طلب میرا بھر کہ بس میں نے بہت تلاش کیا آپ کو مگر آخر میں آ کے بیٹھ گیا اپنے گھر کہ بس مٹتی ہوئیں تمام یہ عمدہ روایتیں نادم ہوا ہوں دیکھ کے میں اس قدر کہ بس گھر سے نکل کے پھر نہ کبھی آؤں گھر کو میں آ جائے راس اتنا یہ ذوق سفر کہ ...

    مزید پڑھیے

    میرے خط کا جواب آیا تھا

    میرے خط کا جواب آیا تھا خط نہ لکھا کرو یہ لکھا تھا میں زباں سے تو کہہ نہیں سکتا جو نظارہ نظر نے دیکھا تھا وقت مشکل وہ ساتھ چھوڑ گیا جس پہ مجھ کو بڑا بھروسا تھا اپنے بیگانے ہوتے جاتے تھے بس اسی بات کا اچنبھا تھا قتل کرتا تھا بے گناہوں کا سب کی نظروں میں جو فرشتہ تھا جس میں ...

    مزید پڑھیے

    سب کی آنکھیں تو کھلی ہیں دیکھتا کوئی نہیں

    سب کی آنکھیں تو کھلی ہیں دیکھتا کوئی نہیں سانس سب کی چل رہی ہے جی رہا کوئی نہیں میں سسکنے کی صدائیں سن رہا ہوں بار بار آپ کہتے ہیں کہ گھر میں دوسرا کوئی نہیں زندگانی نے لیے گو امتحاں در امتحاں زندگانی سے مجھے پھر بھی گلہ کوئی نہیں کوئی تو آخر چلاتا ہے نظام دو جہاں کیسے ممکن ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام