مجھ نکمے کی جو بھی عزت ہے

مجھ نکمے کی جو بھی عزت ہے
آل اطہار کی بدولت ہے


ایک چہرہ خدا کا چہرہ ہے
وہ جسے دیکھنا عبادت ہے


چودہ صدیاں گزر گئی اب تک
کربلا دین کی ضرورت ہے


زخم زنجیر اشک اور ماتم
درد میں وجد کی سہولت ہے


حوصلہ رکھ زمین کرب و بلا
تجھ پہ اب آخری شہادت ہے