یہ کس عالم میں اپنے گھر گئے ہم

یہ کس عالم میں اپنے گھر گئے ہم
تری محفل سے چشم تر گئے ہم


شرافت ہے کہ غصہ تھوک ڈالا
نہ سمجھو یہ کہ تم سے ڈر گئے ہم


ہوا ہے باعث لطف و کرم کیا
کہا اس نے کہ تم پہ مر گئے ہم


زمیں باطل کے بھی پیروں سے نکلی
ہتھیلی پر جو لے کے سر گئے ہم


بہت پچھتائے نادانی پہ اطہرؔ
سرابوں پر بھروسہ کر گئے ہم