ورلڈ بائیسکل ڈے:موٹر سائیکل کو بیچیے سائیکل پر آئیے

آج رہ رہ کر پطرس بخاری کی سائیکل یاد آرہی ہے۔ کیسا عجیب اتفاق ہے جس دن حکومتِ پاکستان نے 30 روپے پیٹرول کی قیمت اضافہ کیا اُسی دن دنیا بائی سائیکل کا عالمی دن منارہی ہے۔ یہ کہیں عالمی سازش تو نہیں۔۔۔ آج سوشل میڈیا پر سائیکل چلاؤ غربت مٹاؤ کا نعرہ ٹریند کرتا رہا۔ کسی ستم ظریف کا کہنا تھا کہ آج کے حالات بھی ایک "سائیکل" پارٹی کے مرہونِ منت ہیں۔ کیا اب پاکستانی عوام موٹر سائیکل سے بائی سائیکل چلانا شروع کردے۔۔۔۔؟ بائی سائیکل کے فضائل سنیے ابو فضیل کی زبانی!

ہمارے معاشرے کا ایک المیہ یہ بھی ہے کہ ہم بہت سی مفید چیزیں محض یہ سوچ کر اپنانے سے قاصر رہتے ہیں کہ لوگ کیا کہیں گے حالانکہ کہ آپ اس چیز سے بالکل دور بھی رہیں تو لوگ کہنے کے لیے پھر بھی کچھ نہ کچھ ڈھونڈ ہی لیتے ہیں ۔ مجھے بچپن سے سائکلنگ کا بہت شوق رہا ہے ۔میٹرک کے بعد گریجویشن تک میں کالج سائیکل پر ہی جاتا رہا۔ تعلیم مکمل ہوئی، شادی ہوئی نوکری بھی مل گئی تو سائیکل سے ناطہ یہ سوچ کر توڑ لیا کہ لوگ کیا کہیں گے فلاں کا بیٹا دیکھو پڑھ لکھ کر بھی سائیکل ہی چلاتا ہے ۔۔۔ لیکن لوگ تو لوگ ہیں ۔۔۔ ان دنوں میری موٹر سائیکل ذرا خستہ حال ہے۔ ایک روز میرے ایک عزیز میرے موٹر سائیکل دیکھ کر بولے:

" صاحب یہ موٹر سائیکل آپ کو سوٹ نہیں کرتی ۔ نئی لے لیں۔ اگر خود نہیں لے سکتے تو میں لے دیتا ہوں ۔۔ پھر حساب کتاب ہوتا رہے گا"

میں مروتاً کھسیانی سی ہنسی ہنس کر رہ گیا کیونکہ وہ صاحب عمر اور رشتے میں مجھ سے بہت بڑے تھے ۔ البتہ مجھے تب وہ سائیکل بہت یاد آئی جسے ایسے ہی لوگوں کی باتوں سے بچنے کے لیے میں نے الوداع کہہ دیا تھا ۔ اب تو خیر موٹر سائیکل نے بہت تسہل پسند کر دیا ہے ورنا آج بھی جی بہت چاہتا ہے کہ اپنی چھوٹی سی ماؤنٹین بائیک پر سوار ہو کر ہوا سے باتیں کی جائیں ۔ دوسرا ہمارے ہاں اب بائیسکل کا رواج بھی تو نہیں رہا۔

پیٹرول مہنگا ہے تو سائیکل چلائیے

کل حکومت نے ایک بار پھر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یک لخت 30 روپے کا اضافہ کر کے پاکستان میں سوشل میڈیا پر سائیکل سواری کے رواج کو ازسر نو فروغ دینے کی مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے ۔گزشتہ ایک ہفتے میں 60 روپے پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے جہاں عوام الناس چیخ اٹھے ہیں وہاں کئی لوگ نہایت سنجیدگی کے ساتھ موٹر سائیکل سے سائیکل پر شفٹ ہونے کا سوچ رہے ہیں ۔ اگر آپ بھی ایسا ہی سوچ رہے ہیں تو سائیکل خریدنے میں دیر مت کیجئے گا کیونکہ ہمارے پیارے دیس میں جیسے ہی کسی چیز کی ڈیمانڈ بڑھتی ہے اس کی سپلائی بڑھانے کی بجائے قیمت بڑھانے پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔

اداروں کی سکیورٹی بہتر بنانے کا پروانا جاری ہوا تو حفاظتی باڑ ، میٹل ڈیٹیکٹر اور سی سی ٹی وی کیمرے مہنگے ہو گئے ۔ ہیلمٹ کی سختی ہوئی تو مارکیٹ میں ہیلمٹوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں اور جب کرونا وائرس کی وبا نے آن گھیرا تو ماسک، سینی ٹائزر حتیٰ کہ پیناڈول بھی مہنگی ہو گئی ۔اس لیے فیصلہ کرنے میں تاخیر نہ کی جیے.

رسم دنیا بھی ہے، موقع بھی ہے

خیر!  میں بات کر رہا تھا کہ اب تو رسم دنیا بھی ہو گی موقع بھی ہوگا اور دستور بھی ۔وہ کیا فرمایا تھا قبلہ شاعر مشرق نے کہ ۔۔۔ زمانہ آیا ہے بے حجابی کا ۔۔۔ عام دیدارِ یار ہوگا ۔۔ اب جب کہ سائیکلنگ کی روایت کو ازسرنو زندہ کرنے کا سرکاری سطح پر آغاز ہو چکا ہے تو میرے جیسے بزدل لوگوں کے لیے یہ ایک زریں موقع ہوگا کہ اپنی برسوں سے دل میں دبی شوق کی چنگاری کو تیلی دکھائیں اور سائیکل پر لوٹ آئیں۔

دنیا میں سائیکلنگ کا عالمی دن منانے کا کیا مقصد؟

بات کہاں سے کہاں نکل گئی ۔۔۔ میں نے دراصل آپ کو بتانا یہ تھا کہ آج پوری دنیا میں "ورلڈ بائیسکل ڈے" منایا رہا ہے ۔ اپریل 2018 میں یونائیٹڈ نیشنز جنرل اسمبلی نے 3 جون یوں پوری دنیا میں سائیکلنگ کے فروغ کے لیے ایک دن منانے کی قرارداد منظور کی تھی ۔ اس دن کو خاص طور پر ایک صحت مند طرز زندگی کے ساتھ منسلک کر کے پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔

سائیکلنگ کے کلچر کو فروغ دینے سے نہ صرف لوگوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے بلکہ ٹرانسپورٹ پر دباؤ بھی کم ہو گا۔ جس سے ایندھن کی کھپت میں بھی کمی آئے گی ۔

خدارا عوام کا سائیکل تو نہ چلائیے

سائیکلنگ کے فوائد کے حوالے سے بہت سا مواد ابھی باقی ہے لیکن وہ کسی اور نشست میں پیش کروں گا ۔ فی الحال اتنا عرض کرنا چاہوں گا کہ حکومتی پالیسیوں پر تنقید کیجیے ضرور کیجئے۔ دبا کے کیجیے۔ احتجاج کیجیے ضرور کیجئے۔ پرامن اور مہذب انداز میں احتجاج کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے لیکن خدارا مسائل کے حل کی تجاویز دی جئے۔ تعمیری سوچ کو فروغ دی جئے۔ اگر تیل مہنگا ہے تو اس کے متبادلات پر آئیے۔ اگر موٹر سائیکل دسترس میں نہیں رہا تو سائیکل کی طرف آئیے۔

 

متعلقہ عنوانات