وہ ہوں گے اور ان کی یاد ہوگی

وہ ہوں گے اور ان کی یاد ہوگی
مری دنیا مگر برباد ہوگی


جلی حرفوں میں جو چھاپی گئی ہے
خبر وہ ساری بے بنیاد ہوگی


نظر آ جائے گا پھر آسماں بھی
مرے ہونٹوں پہ جب فریاد ہوگی


بچھڑ کر ملتے ہیں اک روز پریمی
کہانی یہ بھی تم کو یاد ہوگی


جناب جوشؔ کی قربانیوں کی
دل اہل وطن میں یاد ہوگی