اپنی محبت عام نہ کرنا

اپنی محبت عام نہ کرنا
ایسا کوئی کام نہ کرنا


اک دن تیرے ہو جائیں گے
ایسا خیال خام نہ کرنا


کام کرو تو کام بہت ہیں
ایسا ویسا کام نہ کرنا


بات عدو کی کوئی سن کر
عشق کو تو بدنام نہ کرنا


لوٹ کے آنا گھر کے بدھو
رستے ہی میں شام نہ کرنا


جوشؔ یہ کہہ دو ان آنکھوں سے
کوئی قتل عام نہ کرنا