صرف کروٹ نہیں حدوں کے بیچ
صرف کروٹ نہیں حدوں کے بیچ
اک زمانہ ہے کروٹوں کے بیچ
آنکھ پلکوں کے بیچ ایسی ہے
جیسے دریا ہو ساحلوں کے بیچ
زندگی ریل سی گزرتی ہے
سانس کی دونوں پٹریوں کے بیچ
یہ کوئی مسئلہ نہ بن جائے
ایک آنسو ہے قہقہوں کے بیچ
مسئلہ لڑکیاں ہی ہوتی ہیں
عادتاً سارے دوستوں کے بیچ
منہ بنا کر کھڑی رہے نفرت
عشق ہو جائے سرحدوں کے بیچ