وصل کو اک سراب رہنے دیں

وصل کو اک سراب رہنے دیں
کچھ تو آنکھوں میں خواب رہنے دیں


عشق مہر و وفا نہیں آساں
کر نہ پائیں گے آپ رہنے دیں


ہر خوشی آپ کو مبارک ہو
ہم کو خانہ خراب رہنے دیں


روز و شب کا حساب رہنے دیں
کیسے گزری جناب رہنے دیں