وقت کا سلسلہ نہیں رکتا نعیم ضرار احمد 07 ستمبر 2020 شیئر کریں وقت کا سلسلہ نہیں رکتا لاکھ روکو ذرا نہیں رکتا یہ زمیں ہے خداؤں کا مدفن آدم کج ادا نہیں رکتا عشق وہ چار سو سفر ہے جہاں کوئی بھی راستہ نہیں رکتا رفتگاں آئینہ دکھاتا ہے کچھ بھی ہو ارتقا نہیں رکتا