وقت کا سلسلہ نہیں رکتا

وقت کا سلسلہ نہیں رکتا
لاکھ روکو ذرا نہیں رکتا


یہ زمیں ہے خداؤں کا مدفن
آدم کج ادا نہیں رکتا


عشق وہ چار سو سفر ہے جہاں
کوئی بھی راستہ نہیں رکتا


رفتگاں آئینہ دکھاتا ہے
کچھ بھی ہو ارتقا نہیں رکتا