وقت ایسا بھی ظلم ڈھائے گا
وقت ایسا بھی ظلم ڈھائے گا
غم تجھے رات بھر جگائے گا
خواب دستک نہ دیں گے آنکھوں پر
کوئی احساس مارا جائے گا
چین چھینے گی زندگی تیرا
تجھ کو فرقت کا درد کھائے گا
سسکیاں لب پہ رقص پا ہوں گی
غل تجھے خامشی سکھائے گا
وقت جیسا بھی ہو مگر مہدیؔ
دل اسے کس طرح بھلائے گا