ان کے قصے اگر بیاں ہوتے
ان کے قصے اگر بیاں ہوتے
راز سارے تبھی عیاں ہوتے
تم کو آتے ہنر جو رہزن کے
بس تمہی میر کارواں ہوتے
بیر ہم سے سہی مگر سوچو
ہم نہ ہوتے تو تم کہاں ہوتے
زندگی وہ جگہ دکھا دے اب
تجھ کو پاتے تو ہم جہاں ہوتے
ان کی محفل میں دل نہیں لگتا
جب وہ اوروں میں شادماں ہوتے
یہ مکمل اگر جہاں ہوتا
پھر خلاؤں میں کیوں جہاں ہوتے
سوچ میں قربتیں اگر ہوتیں
فاصلے یوں نہ درمیاں ہوتے
تم ہی گوشہ نشین تھے عادلؔ
ورنہ چرچے کہاں کہاں ہوتے