ان کا سندیشا لائی یاد

ان کا سندیشا لائی یاد
وہ نہیں آئے آئی یاد


سہما سہما سا عالم
شرمائی شرمائی یاد


ان سے نسبت کے بل پر
مجھ سے ہی اٹھلائی یاد


آنکھوں سے برسات ہوئی
بادل بن کر چھائی یاد


ابھرے نظر کرنے منظر
بیتے دنوں کی آئی یاد