کبھی خوشی کبھی غم کے پیام آتے ہیں
کبھی خوشی کبھی غم کے پیام آتے ہیں کسی کے عشق میں کیا کیا مقام آتے ہیں ہمارے پینے کا انداز بھی نرالا ہے ہمارے واسطے آنکھوں سے جام آتے ہیں جسے بھلائے ہوئے ایک عمر بیت گئی اسی کے آج بھی مجھ کو سلام آتے ہیں کسی کی یاد کے لمحے ہمارے دل کی طرف عبادتوں کے لئے صبح و شام آتے ہیں اندھیرا ...