اجالا تیری یادوں کا

اجالا تیری یادوں کا
مرے اطراف ہے پھیلا
اسی کی روشنی سے میں
ہماری زندگی کا
محبت کا وفاؤں کا
فسانہ لکھتی رہتی ہوں
کبھی فرصت جو مل جائے
تو آ کے اس کو پڑھ لینا
مری بس اتنی خواہش ہے
یوں ہی قائم رہے ہر دم
اجالا تیری یادوں کا