اجالا تیری یادوں کا شمشاد جلیل شاد 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اجالا تیری یادوں کا مرے اطراف ہے پھیلا اسی کی روشنی سے میں ہماری زندگی کا محبت کا وفاؤں کا فسانہ لکھتی رہتی ہوں کبھی فرصت جو مل جائے تو آ کے اس کو پڑھ لینا مری بس اتنی خواہش ہے یوں ہی قائم رہے ہر دم اجالا تیری یادوں کا