تمہارے لب پہ نام آیا ہمارا

تمہارے لب پہ نام آیا ہمارا
اسی سے نام بھی چمکا ہمارا


گھروں سے نکلے تھے پگڈنڈیوں پر
سفر میں مل گیا رستہ ہمارا


جو میرا غم مٹا سکتا تھا یاروں
اسی نے غم نہیں سمجھا ہمارا