تمہارے لب پہ نام آیا ہمارا امت ستپال تنور 07 ستمبر 2020 شیئر کریں تمہارے لب پہ نام آیا ہمارا اسی سے نام بھی چمکا ہمارا گھروں سے نکلے تھے پگڈنڈیوں پر سفر میں مل گیا رستہ ہمارا جو میرا غم مٹا سکتا تھا یاروں اسی نے غم نہیں سمجھا ہمارا