کہنے والے کہہ جاتے ہیں

کہنے والے کہہ جاتے ہیں
سہنے والے ڈھ جاتے ہیں


پیاسا پیاس بجھا لیتا ہے
دریا پیاسے رہ جاتے ہیں


اتنا مت رو آنسو کے ساتھ
خواب بھی اکثر بہہ جاتے ہیں