تمہارے خواب کی تعبیر ہو جاؤں اجازت ہے

تمہارے خواب کی تعبیر ہو جاؤں اجازت ہے
محبت کی میں اک تصویر ہو جاؤں اجازت ہے


کہیں جانے نہ دوں تم کو اگر تم میرے ہو جاؤ
تمہارے پاؤں کی زنجیر ہو جاؤں اجازت ہے


کسی کے ہو گئے ہو تم مجھے شکوہ نہیں کوئی
کسی کی میں بھی اب جاگیر ہو جاؤں اجازت ہے


وہ اک تعویذ جو تم نے گلے میں ڈال رکھا ہے
میں اس تعویذ کی تحریر ہو جاؤں اجازت ہے


زمانے کے میں ہر اک وار سے تجھ کو بچا لوں گی
میں تیرے ہاتھ میں شمشیر ہو جاؤں اجازت ہے


تجھے یہ معجزہ بھی میں دکھا سکتی ہوں دنیا میں
جو تو چاہے تری تقدیر ہو جاؤں اجازت ہے


خدا نے یہ کرشمہ چاہتوں کو سونپ رکھا ہے
میں اک پل میں تری توقیر ہو جاؤں اجازت ہے