تجھ سے ہی سب بہار ہے مرے دوست
تجھ سے ہی سب بہار ہے مرے دوست
تو ہی دل کا قرار ہے مرے دوست
تیری یادوں سے دل ہوا آباد
ورنہ اجڑا دیار ہے مرے دوست
لطف کے سائے میں مجھے رکھ لے
دھوپ ہے ریگزار ہے مرے دوست
تو ہے سر چڑھ کے بولتا جادو
تو سراپا خمار ہے مرے دوست
مجھ سے آباد ہے جو تنہائی
زندگی کا سنگھار ہے مرے دوست
دنیا کچھ بھی کہے مگر جاذبؔ
وقت بے اعتبار ہے مرے دوست