تری جانب سے دل میں وسوسے ہیں

تری جانب سے دل میں وسوسے ہیں
یہ کتے رات بھر بھونکا کیے ہیں


لباس درد بھی ہم نے اتارا
یہ کپڑے اب پرانے ہو چکے ہیں


اتاریں کینچلی اب تلخ جذبات
کہ وہ اپنے میں گھٹ کر رہ گئے ہیں


نہ ہو مایوس خشک آنکھوں سے اے دل
کہ صحراؤں میں بھی دریا بہے ہیں


سلیمؔ اچھی غزل ہے تیری مانا
مگر یہ پھول گھورے پر کھلے ہیں