تھم تھم کے بارشیں اب جلوہ دکھا رہی ہیں

تھم تھم کے بارشیں اب جلوہ دکھا رہی ہیں
اس پر تمہاری یادیں ہم کو ستا رہی ہیں


دل کس طرح رہے گا آخر ہمارے بس میں
ساون کی بھینی رت ہے پریاں بھی گا رہی ہیں


بوندیں ہیں یا شجر پر شمعیں ہوئی ہیں روشن
یہ ڈالیاں بھی دیکھو کیا مسکرا رہی ہیں


دھرتی پہ سبز چادر اللہ نے بچھا دی
آؤ بہاریں تم کو واپس بلا رہی ہیں


جھینگر کے مست گیتوں کا شور ہے فضا میں
ندیوں کی پائلیں بھی نغمے لٹا رہی ہیں