طور جینے کے بدل کر دیکھ لیں

طور جینے کے بدل کر دیکھ لیں
وقت کے سانچے میں ڈھل کر دیکھ لیں


دل سے باہر بھی ہیں کتنی بستیاں
دل کی دنیا سے نکل کر دیکھ لیں


ایک پہلو زندگی کا اور ہے
زاویہ اپنا بدل کر دیکھ لیں


وقت کیا ہے وقت کی پہچان کیا
آؤ اس کے ساتھ چل کر دیکھ لیں


ویسے دل کو کام یہ آتا نہیں
وہ سنبھالے تو سنبھل کر دیکھ لیں


خواہشوں کے ہیں بھنور چاروں طرف
اس تلاطم سے نکل کر دیکھ لیں