تصورات میں دل کی اڑان دیکھ ذرا
تصورات میں دل کی اڑان دیکھ ذرا
اسی زمیں سے کبھی آسمان دیکھ ذرا
ابھی تو جسم کے ہی گھاؤ تو نے دیکھے ہیں
جو میرے دل پہ ہیں وہ بھی نشان دیکھ ذرا
تو اس سے پہلے کریں بات غیر سنجیدہ
مرا مزاج مرے قدردان دیکھ ذرا
دھواں بھی ہو گیا اب تو فضاؤں سے غائب
کہاں ہے شہر میں میرا مکان دیکھ ذرا
حقیر نظروں سے اے مجھ کو دیکھنے والے
مرا گھرانا مرا خاندان دیکھ ذرا
زمین پھٹنے کا کرتی ہوں انتظار سیاؔ
مرا جنون مرے امتحان دیکھ ذرا