سورج چاند ستارے روشن

سورج چاند ستارے روشن
دھرتی کے مہ پارے روشن


فکر و نظر کے آئینے میں
صحرا ریت شرارے روشن


انا گزیدہ انسانوں میں
کہاں رہیں گے سارے روشن


ٹوٹے بکھرے خواب سنہری
اور قلم کے تارے روشن


قلب سیاہی مائل سب کے
لیکن تیسوں پارے روشن


انورؔ چھوڑ کے گھر نکلا ہوں
بام و در گلیارے روشن