سیروگیٹ مدر
رفتہ رفتہ
معاف کرنے کا چلن
مدھم پڑتا جا رہا ہے
کیا تمہیں یقیں نہیں
کہ
بدلتے ہوئے لمحوں کی چکی میں
اخلاقیات روایات اور قدریں
پس رہی ہیں
آج
ہمارا معاشرہ
بے غیرتی کے اس سنگم پر کھڑا ہے
جہاں
عورت کی پاکیزہ کوکھ
کرائے پر لینے کے لئے سودے بازی ہو رہی ہے
ہماری بے حسی نے
ہمارے لبوں پر خاموشی کی مہر ثبت کر رکھی ہے
تو اے اہل دل
کل کیا ہوگا
جب معافی مانگنے کا چلن
ختم ہو جائے گا