نبی اکرمﷺ نے قریش مکہ پر اسلام کی حقانیت کیسے ثابت کی؟
عتبہ نے کہا: خدا کی قسم میں نے ایسا کلام اس سے پہلے کبھی نہ سنا تھا،یہ شعر ہے نہ جادواور نہ کسی نجومی کی بات
عتبہ نے کہا: خدا کی قسم میں نے ایسا کلام اس سے پہلے کبھی نہ سنا تھا،یہ شعر ہے نہ جادواور نہ کسی نجومی کی بات
ہرانسان کو اکثر اس کی زندگی سورہ یوسف جیسی محسوس ہوتی ہے۔ بیمار صحت یاب ہو جاتے ہیں۔خواب سچ ہو جاتے ہیں۔ دعائیں قبول ہو جاتی ہیں۔ اپنے مل جاتے ہیں۔ ظالم گھٹنے ٹیک دیتا ہے۔ برا کرنے والے کا کیا اُسکے سامنے آ کھڑا ہوتا ہے- اور ......
شوق پیدا کرنے والے کی ذات بچوں کے لیے نمونہ ہوتو ترغیب اور آمادگی پیدا کرنے میں بہت زیادہ آسانی ہوجاتی ہے،ساتھ ہی اس کے لیے والدین کی جانب سے دعا، توکل اور عاجزی وانکساری کا اہتمام،صبر وتحمل، نرمی اور مسلسل اولاد کی رہنمائی مقصد کے حصول کے لیے بے حد ضروری ہے۔باپ اور ماں اس کام میں برابر کے شریک ہیں، گرچہ اس کام میں ماں کا مقام اللہ کے نزدیک اولین بنیاد ہے۔
وہ پولیس کی سخت حفاظت میں تھا۔ وہاں موجود دو سو کے قریب مسلمانوں نے پولیس سے التجائیں کیں کہ خدارا اس شعبدہ باز کو ایسے بدترین اقدام سے روکیں۔ پولیس نے مسلمانوں کو نظرانداز کیا۔ شعبدہ باز وہ اقدام کر گیا جس نیت سے وہ وہاں آیا تھا۔ رب تعالیٰ کے حکم نامے کے نسخے کو نذرآتش دیکھ کر مسلمان صبر نہ کر پائے اور احتجاج کرنے لگے۔
رمضان المبارک مسلمانوں کے لیے اللہ رب العزت کی بہترین عنایت ہے جو شکرگزاری اور تحدیث نعمت کے خصوصی مواقع فراہم کرتا ہے۔ اس ماہ مبارک میں جہاں ہم خود کوشش کرتے ہیں کہ اپنے اعمال صالحہ کو بڑھائیں اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کریں وہیں ہماری یہ بھی ذمہ داری ہے کہ ہر حیثیت میں اپنی نئی نسل تک بھی رمضان المبارک کا پیغام منتقل کرنے کی کوشش کریں۔
قرآن مجید کے الفاظ میں خیرو برکت ہے، اس کی تلاوت میں سکونِ قلب ہے۔ اس کے معافی میں ہدایت و راہ نمائی ہے، اس کے پڑھنے اور پڑھانے میں عظمت و فضیلت ہے، اور اس پر عمل کرنے میں انسان کی ابدی سعادت اور اُخری نجات ہے۔قرآن پاک اللہ تعالیٰ کی اُتاری ہوئی ایک عظیم نعمت ہے۔ اس نے ایک مکمل اور جامع ضابطۂ حیات ہمیں دیا ہے۔ اللہ کا جو بندہ اس کے مطابق زندگی گزارے، وہی پکا مومن، وہی متقی، وہی صالح اور محبوب خدا ہے۔