علامہ کی مستقبل کی پیش گوئی کرتی نظم: لالہ صحرائی
علامہ کی مستقبل کی پیش گوئی کرتی نظم: لالہ صحرائی
علامہ کی مستقبل کی پیش گوئی کرتی نظم: لالہ صحرائی
علامہ اقبال کی اولین غزلیں
اقبال کی ابتدائی غزل
داعیانِ حق اور اقامت ِ دین کی جدوجہد میں حصہ لینے والوں کے لیے مطالعہ سیرت کی خصوصی اہمیت یہ ہے کہ اس کے بغیر وہ یہ مہم سر نہیں کرسکتے۔ کیوں کہ اقامت ِدین کا آخری نمونہ حضوؐر کی سیرت میں موجود ہے۔ اگر اس کو نگاہوں سے اوجھل کردیا جائے تو اقامت ِ دین کی جدوجہد کسی اور سمت مڑ جائے گی اور مڑنے والوں کو اس کا شعور بھی نہ ہوگا۔
علامہ اقبال کی طالب علمی کے دور کی غزل
برصغیر کے مسلمانوں میں عقابی روح بیدار کرنے والا اور انہیں ستاروں سے آگے کے جہانوں کا پتہ بتانے والا داناۓ راز بستر علالت پر تھا. مرض میں رفتہ رفتہ اضافہ ہو رہا تھا۔ ان کے کمرے میں میاں محمد شفیع، ڈاکٹر عبدالقیوم اور راجہ حسن اختر رنجیدہ مغموم ان کی پل پل بگڑتی ہوئی حالت کو بے بسی سے دیکھ رہے تھے۔ ان اصحاب کے علاوہ اقبال کا باوفا خادم علی بخش بھی ان کی خدمت میں موجود تھا۔ لگ بھگ رات کے 2 بجے ہوں گے جب اقبال کے صاحبزادے جاوید اقبال کمرے میں داخل ہوئے۔ اقبال نے نحیف سی آواز میں پوچھا " کون ہے؟ "
پچھلے سال ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس میں جرمنی کی جمناسٹک کی خواتین نے یہی سوال اٹھاتے ہوئے پورے کپڑے پہن کر جمناسٹک کھیلی۔ ان کا ساتھ تو ان کے ملک کی فیڈریشن نے دے دیا لیکن جب اسی قسم کا احتجاج نوروے کی بیچ ہینڈ بال کی ٹیم کی کھلاڑیوں نے کیا تو انہیں جرمانہ کر دیا گیا۔
آپ شاید جانتے ہوں گے کہ "میرا بھائی" وہ کتاب ہے جسے قائد اعظم کی ہمشیرہ ، مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے لکھا۔ اسے 1987 میں قائد اعظم لائبریری نے انگریزی میں مائی برادر کے عنوان سے شائع کیا۔ کہا جاتا ہے کہ اس کتاب کو سینسر کیا گیا ہے۔ لیکن یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جو کچھ سینسر کیا گیا وہ قدرت اللہ شہاب نے لکھ دیا۔ پتہ نہیں۔ دونوں میں سے کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ آپ پڑھ کر بتائیے گا کہ کیا ایسا ہے یا نہیں؟ میں منتظر رہوں گا۔
قائد اعظم محمد علی جناح کی یاد میں افتخار عارف صاحب کی یہ نظم ، اپنے اندر ایک خاص درد اور فغاں کو سموئے ہوئے ہے ، اس نظم میں ارض پاک میں چوہتر برس سے پیہم جاری خوابوں کی بیوپاری اور مرگِ امید پہ فریاد بھی ہے اور ملک کے دو لخت ہو جانے کے سانحے کا نوحہ بھی ، یعنی " مہر و مِہتاب دو نِیم، ایک طرف خواب دو نِیم ؛ جو نہ ہونا تھا ، وہ سب ہو کے رہا تیرے بعد "
جوں جوں ہم جناح کی عادات و اطوار کو دیکھتے ہیں تو بحیثیت مسلمان ہمارے دلوں سے نکلتا ہے،" ویل ڈن مسٹر جناح۔ بے شک تم ہر میدان میں اپنی خصوصیات کی وجہ سے نمایاں ہو۔" کیا ہم میں ایسی خوبیاں پائی جاتی ہیں کہ ہم یہ امید رکھیں کہ اللہ اور اس کی مخلوق ہم سے کہے ، "ویل ڈن مسٹر۔۔۔۔۔"