ہنسی کرونیئے: باب وولمر دلی کے پولیس کمشنر سے سابق جنوبی افریقی کرکٹ کپتان کے بارے میں کیا جاننا چاہتے تھے؟

انڈین صحافی پردیپ میگزین نے اس ملاقات کا تفصیلی احوال اپنی کتاب ’Not Quite Cricket‘ میں بیان کیا ہے کیونکہ یہ ملاقات پردیپ کے توسط سے ہی ممکن ہو پائی تھی۔

پردیپ میگزین لکھتے ہیں ’پاکستانی ٹیم کے دورہ انڈیا کے دوران ٹیم کے منیجر سلیم الطاف کے ساتھ میری دوستی ہو گئی تھی جس کا سبب ہم دونوں کا مشترکہ شوق ٹینس تھا۔‘

’ہم دونوں شام کو اکٹھے ٹینس کھیلتے تھے، ایک روز سلیم الطاف نے مجھ سے کہا کہ باب وولمر دہلی کے پولیس کمشنر کے کے پال سے ملنا چاہتے تھے لہذا آپ اس سلسلے میں مدد کریں اور ملاقات کا وقت لے کر دیں۔‘

 

ردیپ میگزین لکھتے ہیں ’مجھے اندازہ تھا کہ باب وولمر دہلی پولیس کمشنر سے جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیئے کے حوالے سے ملنا چاہتے تھے۔ کے کے پال وہ پولیس افسر تھے جن کی نگرانی میں ہنسی کرونیئے اور بک میکر سنجے چاؤلہ کے تعلقات کے بارے میں تحقیقات ہوئی تھی اور کے کے پال نے ہی سات اپریل 2000 کو دہلی میں پریس کانفرنس کر کے اِن دونوں کے ٹیلی فونک رابطے کا انکشاف کیا تھا۔‘

 

 

متعلقہ عنوانات