امن میں حصہ چھوڑ چکا ہوں
امن میں حصہ چھوڑ چکا ہوں
ایک پرندہ چھوڑ چکا ہوں
وقت کسی کا کب ہوتا ہے
وقت کا رونا چھوڑ چکا ہوں
میرے حصے آتا بھی کیا
اپنا حصہ چھوڑ چکا ہوں
امیدوں کے سینے پر اب
سر کو رکھنا چھوڑ چکا ہوں
تم سگریٹ کی بات کرو ہو
میں تو جینا چھوڑ چکا ہوں
تیرے حسن پہ لعنت ہے جا
تیرا رونا چھوڑ چکا ہوں