شب کو تھا وہ کسی کی بانہوں میں
شب کو تھا وہ کسی کی بانہوں میں
آگ جلتی رہی نگاہوں میں
کھل کے برسا نہیں کبھی ساون
ایک بادل ہے ان نگاہوں میں
تیرے کوچے میں وہ نہیں آیا
برف سی جم گئی تھی راہوں میں
کشتیاں جل گئی ہیں سب شاید
اک دھواں ہے کسی کی آہوں میں
کب تجھے بھول پائی پل بھر کو
یہ بھی شامل مرے گناہوں میں