سنگ ہاتھوں میں لے کے سب آئے سلیمان جاذب 07 ستمبر 2020 شیئر کریں سنگ ہاتھوں میں لے کے سب آئے اور ستم یہ ترے سبب آئے پائی منزل تو سب نے یہ پوچھا آپ اس راستے پہ کب آئے صبح والے کہ شام والے دکھ پاس میرے ہی آئے جب آئے لوگ کیا کیا نہ عشق میں جاذبؔ چھوڑ کر نام اور نسب آئے