سفر
کئی سر زمینیں صدا دے رہی ہیں کہ آؤ
کئی شہر میرے تعاقب میں ہیں چیختے ہیں نہ جاؤ
کئی گھر لب حال سے کہہ رہے ہیں
کہ جب سے گئے ہو
ہمیں ایک ویران تنہائی نے ڈس لیا ہے
پلٹ آؤ پھر ہم کو آباد کر دو
وہ سب گھر
وہ سب شہر ۔۔۔۔سب سر زمینیں
محبت کی چھوڑی ہوئی رہ گزر بن گئی ہیں
کبھی منزلیں تھیں مگر آج گرد سفر بن گئی ہیں
محبت سفر ہے
مسلسل سفر ہے
سو میں تجھ سے تیری ہی جانب سفر کر رہا ہوں