سدا آنسو بہانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا

سدا آنسو بہانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا
کہ رونے گڑگڑانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا


کسی کا کچھ نہیں جاتا کسی سے ہنس کے ملنے سے
اجی یوں منہ بنانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا


اگر غیرت ہے زندہ تو وسائل کیجئے پیدا
ہمیشہ دم ہلانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا


نہ ہو تدبیر تو تقدیر بھی حامی نہیں ہوتی
خدا کے کارخانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا


درختوں پر انہیں راغبؔ ہمیشہ چہچہانے دو
پرندوں کو اڑانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا