Iftikhar Raghib

افتخار راغب

افتخار راغب کے تمام مواد

36 غزل (Ghazal)

    سدا آنسو بہانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا

    سدا آنسو بہانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا کہ رونے گڑگڑانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا کسی کا کچھ نہیں جاتا کسی سے ہنس کے ملنے سے اجی یوں منہ بنانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا اگر غیرت ہے زندہ تو وسائل کیجئے پیدا ہمیشہ دم ہلانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا نہ ہو تدبیر تو تقدیر بھی حامی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کیوں ہے لہجہ بجھا بجھا تیرا

    کیوں ہے لہجہ بجھا بجھا تیرا کیا ہوا اب وہ ولولہ تیرا وقفے وقفے سے کھول کر کھڑکی اچھا لگتا ہے جھانکنا تیرا تیری آنکھوں میں جھانک کر دیکھوں عکس میرا ہو آئنہ تیرا کیا منائے گا اپنے دل کی خیر جس سے پڑ جائے واسطہ تیرا تیر سا لگ رہا ہے غیروں کو میرے شعروں پہ تبصرہ تیرا ٹوٹ جائے نہ ...

    مزید پڑھیے

    یاد دلاؤ مت ان کو وہ رات اور دن

    یاد دلاؤ مت ان کو وہ رات اور دن چین انہیں اب آ جاتا ہے میرے بن مچھلی کیسے رہتی ہے پانی کے بن حال سے میرے خوب ہیں وہ واقف لیکن لرزیدہ لب پر تھا بھلا تو نہ دو گے ہمیں نم دیدہ آنکھوں نے کہا تھا نا ممکن دل کے دو حرفوں جیسے ہی ایک ہیں ہم اک متحرک ہر لمحہ اور اک ساکن چہرے سے ظاہر ہے دل ...

    مزید پڑھیے

    کیا عشق ہے جب ہو جائے گا تب بات سمجھ میں آئے گی

    کیا عشق ہے جب ہو جائے گا تب بات سمجھ میں آئے گی جب ذہن کو دل سمجھائے گا تب بات سمجھ میں آئے گی پل میں خوش پل میں رنجیدہ آئے نہ سمجھ میں بات ہے کیا دل کھل کھل کر مرجھائے گا تب بات سمجھ میں آئے گی گم صم رہنے کا کیا ہے سبب ہنستا ہے اکیلے میں کوئی کب جب کوئی دل کو چرائے گا تب بات سمجھ ...

    مزید پڑھیے

    چاہتوں کا سلسلہ ہے مستقل

    چاہتوں کا سلسلہ ہے مستقل سبز موسم کرب کا ہے مستقل کیا بتاؤں دل میں کس کی یاد کا ایک کانٹا چبھ رہا ہے مستقل بڑھ رہا ہے مستقل قحط شجر زہر آلودہ فضا ہے مستقل راہ الفت میں کہاں آسانیاں پر خطر یہ راستہ ہے مستقل آ گئی ہے فصل آزادی مگر خوف کا پودا ہرا ہے مستقل دشمنی کے سب دریچے بند ...

    مزید پڑھیے

تمام