سبھی کو دیکھ رہی ہے نظر تمہارے سوا
سبھی کو دیکھ رہی ہے نظر تمہارے سوا
بجھا بجھا سا ہے دل کا نگر تمہارے سوا
یہ ساحلوں کے کنارے یہ کشتیاں یہ ہوا
فقط ہے منظر خاموش تر تمہارے سوا
نہیں ہو تم تو کوئی منظر بہار نہیں
ہزار گل ہوں معطر اگر تمہارے سوا
یہ بستیاں بڑی گنجان ہیں مگر ان میں
کسی گلی میں نہیں کوئی گھر تمہارے سوا
یہ زندگی ہے کٹھن رہ گزار کی صورت
بہت عذاب ہے یہ سربسر تمہارے سوا
میں راہ زیست پہ تنہا ہوں جیسے کوئی شجر
نہیں ہے کوئی مری رہ گزر تمہارے سوا