ساتھ تھا اتنا بس اور بس

ساتھ تھا اتنا بس اور بس
ایک یا دو برس اور بس


چاہتیں ہیں یہ کیا آج کل
کالس کیں آٹھ دس اور بس


تو منانا ہے اس کو تجھے
پیار کی تھام نس اور بس


عصمتیں لٹ رہی ہیں یہ کیوں
اک ذرا سی ہوس اور بس


تھا ملا وہ مجھے اس طرح
چرسی کو جوں چرس اور بس


ڈر کسی کو نہیں ہوگا کیا
چند روزہ قفس اور بس