سارے جذبوں کا سحر بکھر گیا ہے

سارے جذبوں کا سحر بکھر گیا ہے
سارے رشتوں کا بھرم ٹوٹ گیا ہے
میں نے اپنی چاہت کے سوا
کچھ بھی نہیں دیکھا
کسی بے جان شے پر بھی
نظر نہیں ڈالی
تمہارے اندر جیتی رہی ہوں
تم سے بے خبر ہو کر
اپنے آپ سے بھی بے خبر ہو کر
میں نے تم میں
صرف اپنے آپ کو دیکھا
یہ سارا عشق میرا
خود اپنی ہی ذات سے تھا
تم اجنبی تھے میرے لئے
اجنبی ہی رہے
میں اجنبی تھی اپنے سے
اجنبی نہ رہی
اپنے آپ کو پا کر
زہر اپنا پی رہی ہوں
جی رہی ہوں