خامشی کی عادت ڈال لو

خامشی کی عادت ڈال لو
سکون مل جائے گا
بے آواز خامشی
ایک بار
الفاظ کو توڑ دو
معنوں کے کرب سے
نجات مل جائے گی
ساری جنگیں
آپ ہی آپ رک جائیں گی


میرا المیہ یہ ہے
میں نے الفاظ کو
آخری سچائی جانا تھا
میری آنکھوں سے اب
بوندیں حرف حرف ٹپکتی ہیں