سانپ والی رئیس فروغ 07 ستمبر 2020 شیئر کریں بانہوں میں سانپ لپیٹے جب تو مجھ سے ملتی ہے تیری سانس میں ایک نہ ایک زہر کی لہر کم ہوتی ہے سن ری سجنی جنم جنم سے ایک شریر آدھا تیرا آدھا میرا تو مر جائے تو سارا میرا